Saturday, 25 July 2020

کرونا وائرس اور اسلامی تعلیمات صنوبر ناز

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے آج عالمی میڈیا بھی اسلام کے دیئے ہوئے زیریں اصولوں کی تعریف کررہا ہے، اسلامی اصولوں کو ہی دنیا بھر میں جہاں جہاں کرونا وائرس پھیلا ہے، اپنایا گیا ہے، اسلام نے آج سے 14 سو سال پہلے ایسی وباء پھیلنے کے بارے میں بتایا کہ یہ کسی ایک آدمی سے دوسری آدمی میں منتقل ہوسکتی ہے پھیل سکتی ہے۔

صحیح بخاری کی حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ شام کی طرف سفر کر رہے تھے کہ ایک مقام پر آپ کو اطلاع ملی کہ شام میں طاعون کی وبا پھیل چکی ہے ۔تو اس وقت قافلے میں حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ بھی شامل تھے آپ نے عرض کی یا امیرالمومنین میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "کے جب تم کسی علاقہ کے متعلق سنو کے وقت وہاں وباءپھیل چکی ہے تو اس علاقہ کی طرف مت جاؤ اور اگر تم اس علاقہ میں ہوں جہاں وباء پھیلی ہوئی ہے تو وہاں سے اپنی جان بچانے کے لئے مت بھاگو”۔

ایک اور صحیح بخاری کی حدیث مبارکہ ہے کہ کوڑسے متاثرہ شخص سے اس طرح بھاگو کہ جس طرح تم شیر سے بھاگتے ہو۔ اب آئیے دوسری جانب جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ وباء نہیں پھیلتی کوئی مرض متعدی نہیں ہوتا وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ کو سامنے رکھ کر کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا” لا عدویٰ ولا طیرة” اس لاعدوی کی حقیقت یہ ہے کہ جس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمان فرمایا اس وقت زمانہ جاہلیت میں لوگ بیماری کو بیماری کی ذات کی وجہ سے متعدد تصور کرتے تھے نہ کہ اللہ تعالی کی قدرت و منشا کی وجہ سے ۔

مثال کے طور پر ایک حدیث مبارکہ ہے کہ ایک اعرابی حاضر ہوا اور عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹوں کو خارش پڑ گئی ہے ۔اور یہ ایک اونٹ ا سے دوسرے اونٹ میں پھیلی ہے ۔اور زمانہ جاہلیت میں ان کا تصور یہ تھا کہ یہ بیماری ایک اونٹ سے دوسرے اونٹ میں بذات خود منتقل ہوئی ہے یعنی اس نے اللہ تعالی کی مشیت و منشا نہیں ہے ۔تو پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ یہ بتاؤ کہ پہلے کو کس طرح بیماری لگی ہے ۔ یہ جولا عدوی والی حدیث مبارکہ ہے اس ساری حدیث مبارکہ کا خلاصہ یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ وہ مشیت باری تعالی اور اللہ کی قدرت کو تسلیم نہیں کرتے تھے وہ سمجھتے تھے کہ بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان کو لگتی ہے ۔

یہ بیماری بذات خود بدلتی ہے ۔ اور یہ اوپر والی تمام احادیث مبارکہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اسلام وبا کے پھیلنے کو تسلیم کرتا ہے ۔ آج جو پوری دنیا میں یہ مسئلہ بنا ہوا ہے کرونا وائرس کے متعلق اس کے لئے بھی اختیاطی تدابیر وہی ہے جو میں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف والی روایت ذکر کی ہے ۔آج پوری دنیا میں احتیاطی تدابیر وہی استعمال کی جارہی ہیں۔ اہل  ہند کو بھی چاہیے کہ اس بڑھتی ہوئی وبا کے بچاو کیلئے اسلام کے اصولوں پر عمل پیرا ہوں۔ جذباتی باتوں کے بجائے حکومت کے دئیے گئے لائحہ عمل پر عمل کریں۔

کرونا وائرس اور اسلامی تعلیمات

What Islam tells us about responding to deadly pandemics

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

Islamic rules over epidemics to protect people from death and sickness go back to the very early stages of the emergence of the monotheistic religion. 

On many occasions, the Prophet Muhammed advised his companions to value their lives as the utmost importance over death in his numerous sayings (hadiths), urging people to stay away from places where there were epidemics. 

“Our Prophet speaks about the concept of quarantine fourteen hundred years ago,” says Cafer Karadas, professor of divinity at Uludag University, referring to one of the widely known hadiths. 

“When you hear that [a plague] is in a land, do not go to it and if it occurs in a land that you are already in, then do not leave it, fleeing from it,” the Prophet famously said. 

“This saying exactly refers to the principle of modern quarantine. What it has been currently practiced [concerning the coronavirus outbreak] is the same principle as the advice of the Prophet,” Karadas told TRT World. 

کورونا وائرس 🧤😷

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


کورونا وائرس ایک خطرناک وائرس ہے جو فلو اور نظام تنفس کی مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ کورونا وائرس کئی اقسام پر مشتمل وائرس کا ایک خاندان ہے جو کہ عام نزلہ زکام کے علاوہ سارس اور مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم جیسی سنگین بیماریوں کابھی باعث بنتا ہے۔ موجودہ حالات میں دریافت ہونے والی کرونا وائرس کی یہ قسم انسانوں میں پہلی بار پائی گئی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں سر درد، نزلہ، کھانسی، اور تھکن جیسی علامات سامنے آ سکتی ہیں۔  اس کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں دشواری ، نمونیا اورپھیپھڑوں کی ناکاری جیسی سنگین علامات بھی سامنے آ سکتی ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔ ایسی کسی بھی علامت کی صورت میں  ڈاکٹر سے فوری رابطہ اور مشورہ ضروری ہے۔

اس وائرس سے بچائو کی تدابیر میں باقاعدگی سے بار بار ہاتھ دھونا، کھانستے اور چھینکتے وقت منہ ڈھکنا، اور اس وائرس کی علامات سے متاثر افراد سے دور رہنا شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گوشت، انڈے اور حیوانی غذائوں کو خوب اچھی طرح پکا کر ہی استعمال کرنا ضروری ہے۔ یاد رکھیں ایک صحت مند مدافعتی نظام اس وائرس سے بچائو میں آپ کا اہم ترین ہتھیار ہے۔ اچھی غذا اور صحت بخش طرز زندگی کی مدد سے آپ اپنی قوت مدافعت کو بڑھا سکتے ہیں۔ وٹامن سی کا استعمال بھی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ خیال رکھنا بھی اہم ہے کہ وہ کون سے محرکات ہیں جن کی وجہ سے آپ کا مدافعتی ںظام کمزور پڑ سکتا ہے۔ سگریٹ نوشی، ذہنی دبائو، اور ناقص غذا کا استعمال قوت مدافعت میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔  
صنوبر ناز

میں عـــــورت ہوں 🧕 صنوبر ناز

🧕 میں عـــــورت ہوں
میـــں ممــــتــــا ہـــوں⁦🤱
میـــں بیٹـــــــی ہــوں
میـــں عـــــصـــمت ہــوں
میــں حــــــــوا ہـوں
پر یہ تو کتابی باتیں ہیں
اور بات اصل میں یہ ہے کہ
تذلیل کا ایک عنوان ہوں میں
تحقیر ہے میری پیدائش
نفرت کے قابل چیز ہوں میں
میں مـــــاں ہوں
میں رسوا بھی
 میں بہن ہوں
میں گالی بھی
میں بیٹی بھی
میں بوجھ بھی ہوں
مجھ سے ملیئے میں عورت ہوں
اور میرا جرم فقط اتنا ہے کہ مردوں کی اس دنیا میں
~میں عورت ہوں~
⁦🖋️⁩___ صنــــوبــــر نــــاز