Wednesday, 1 March 2023

written by Sanober Naaz

ہر شام بس یوں ہی ڈھل رہی ہے
جیسے زندگی ہاتھ سے نکل رہی ہے
جن کلائیوں میں کھنکتی تھی چوڑیاں کبھی
آج اُس کی کھنک کہیں کھو گئی ہے
کبھی خموش ہنسی تو کبھی تبسم ریز باتیں
دِلوں میں اُلفت تھی جو کبھی وہ شاید بدل گئی ہے
ہر شام بس یوں ہی ڈھل رہی ہے
زندگی بس یوں ہی گزر رہی ہے
از_________حافظہ صنوبر ناز زہراوی Sanober Naaz